مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی تیزی سے گرتی ہوئی مقبولیت کے باعث ری پبلکن پارٹی کے بعض قائدین اور کانگریس کے انتخابی اُمیدواروں میں پریشانی کی لہر پائی جاتی ہے۔
صدر ٹرمپ کے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کورونا میں مبتلا ہونے اور عجیب و غریب رویہ اختیارکرنے کے باعث ری پبلکن قائدین کی پریشانی میں اضافہ ہو گیا ہے۔
بعض امریکی سروے کے مطابق ٹرمپ کے مخالف جوزف بائیڈن ری پبلکن ٹرمپ سے 10 پوائنٹ زیادہ مقبولیت رکھتے ہیں۔ اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ری پبلکن پارٹی کے ایک اسٹریٹجی (حکمت عملی) تیار کرنے والے ماہر کین اسین (Ken Spain) کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران صدرٹرمپ کے عوامی رویئے اور مقبولیت میں تیزی سے کمی کا جو مظاہرہ کیا ہے۔
اس کے باعث سینیٹ، ایوان نمائندگان اور دیگر انتخابی اداروں کیلئے ری پبلکن پارٹی کے اُمیدواروں میں یہ خوف پیدا ہوگیا ہے کہ امریکی انتخابات میں وہائٹ ہائوس کے ساتھ ساتھ کانگریس کے دونوں ایوانوں میں بھی ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت نہ جیت جائے۔
آپ کا تبصرہ